(ام ابوذر‘ بہاولنگر)
ٹانسلز بہت تکلیف دہ مرض ہے اور یہ وبا اسقدر عام ہے کہ ننھے معصوم بچوںکو بے حد تکلیف کا سامنا ہے۔ ٹانسلز کے ساتھ ہی بخار ہوجاتا ہے۔ پس (Pus) گلے کے اندر ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے دواؤں کے ساتھ انجکشن لگوانے پڑتے ہیں۔ ہر چیز کا پرہیز الگ سے ہوتا ہے حتیٰ کہ گرمیوں میں بھی ٹھنڈا پانی نہیں پی سکتے۔
میری بچی تقریباً چار سال اس مرض کا شکاررہی۔ پیسہ تو علاج پر خرچ ہوتا ہی تھا لیکن اس بیماری میں جس قدر تکلیف اور پرہیز کروانا ہوتا ہے اس اذیت سے ماں اور بچہ دونوں گزرتے ہیں۔
اس خطرناک مرض کی اذیت وہی جانتے ہیں جو اس سے گزرتے ہیں۔میری بچی کو جب ڈاکٹرز نے کہہ دیا کہ اب تو اس کا علاج صرف گلے کا آپریشن ہی ہے لیکن تاحیات کھٹی ٹھنڈی چیزوں کا پرہیز کرنا ہے۔
آپریشن کروانے کیلئے میری بچی نے انکار کردیا لیکن میری بچی کو جس قدر تکلیف تھی میں وہ دیکھ نہیں سکتی تھی۔ اللہ کی قدرت کہ راقمہ یہی سوچتی رہی کہ میرے مولا تو نے بیماری دی ہے تو انشاء اللہ اس کا تو نے علاج بھی دیا ہے۔ دو نفل پڑھے خوب اللہ سے دعا مانگی جو نسخہ لکھ رہی ہوں اور میں نے اس کواستعمال کیا ‘بیشمار امراض کیلئے استعمال کرچکی ہوں۔ وہ مکمل نسخہ لیا اپنی بچی کے کانوں کے نیچے یعنی پوری گردن پر اچھی طرح لگایا۔ ماہ جنوری میں یہ مرہم جو کے خود بنایا تھا بہت اطمینان سے بیٹی نے لگوالیا‘ گردن پر سوتی کپڑا لپیٹا اور پھر گرم پٹی جو کہ سٹور سے مل جاتی ہے وہ اوپر سے لپیٹ دی۔ میری بچی نے 72 گھنٹے تک وہ پٹی باندھے رکھی۔ جب وہ دوا اور پٹی اتاری تو گلے کے اندر کے پس (pus) اوردرد سب ٹھیک ہوچکا تھا اب تین سال ہوچکے ہیں میری بیٹی نے کبھی پرہیز نہیں کیا اور اسے دوبارہ کبھی ٹانسلز کی تکلیف بھی نہیں ہوئی۔ نسخہ لاجواب حاضر ہے:۔
چائے کی خشک پتی دو چائے کے چمچ‘ کلونجی چائے کے دو چمچ‘ برگ مدارکا ایک خشک پتہ پیس کر پوڈر بنالیں۔ ہلدی چائے کے دو چمچ‘ پھٹکڑی سفید دوچائے کے چمچ‘ روغن زیتون مقدار خود متعین کرلیں۔ تمام اشیاء کو خوب باریک پیس لیں۔ پھر روغن زیتون ملالیں اور اس کو چمچ سے خوب پھینٹ کر وہ مرہم بن جائے طریقہ حسب ضرورت بچے کی گردن پر لگائیں۔ سوتی کپڑا لپیٹ کر اور پھر گرم پٹی باندھ دیں۔ بارہ گھنٹے بعد پٹی اتاریں۔ ایک گھنٹے بعد پھر اس طرح نسخہ استعمال کریں تین دن۔
یہی نسخہ بہت سے بچوں کو استعمال کرایا سب نے شفاء پائی۔ مجرب ہے‘ تیربہدف ہے۔ بچوں کو نمک اور پھٹکڑی پانی میں ڈال کر غرارے ضرور کروائیں‘ ورنہ علاج ادھورا ہوگا۔
جوہرشفاء مدینہ نے کمال کردیا
(حکیم صدیق اکبر بٹ‘ فیصل آباد)
ستمبر 2006ء میں جب میں آفس کے کمرہ میں داخل ہوا تو مجھے عبقری رسالہ ماہ ستمبر کا ملا چونکہ پڑھنے کا بچپن سے ہی شوق تھا اس لیے رسالہ اٹھا کر کچھ ورق گردانی کی پھر دوسرے ساتھیوں سے اس کی ملکیت کا پوچھا تو جواب انکاری تھا۔ مجھ سے کہنے لگے باباجی آپ نے لینا ہے تو لے لیں۔ میں نے پندرہ بیس منٹ میں رسالہ پڑھ لیا اس میں سب چیزیں اچھی تھیں لیکن جس چیز نے مجھے اپنی طرف زیادہ متوجہ کیا تو وہ چیز جوہرشفاء مدینہ تھی۔ میرے دل نے کہا کہ اسے آج ہی بناؤ اور استعمال کرو یہ کارآمد شے ہے۔ میں نے نوکر کو نسخہ لکھ کردیا اور ساتھ پیسے دئیے کہ یہ بنوا کر لاؤ وہ پسوا کر لے آیا۔ حکیم صاحب! ایسا لاجواب نسخہ ہے کہ میں اور وہ لوگ جن کو میں نے یہ نسخہ دیا اور وہ لوگ جن کو یہ دوائی مفت دیتا ہوں آپ کودعائیں دیتے ہیں۔ میری بیوی سکول میںمعلم تھیں پچھلے سال ریٹائر ہوئی ہیں وہ ہر وقت اسے ایک چھوٹی ڈبی میں ڈال کر پرس میں رکھ لیتیں۔ کسی کو قبض کی شکایت ہے تو سادہ پانی سے دی اور دو تین خوراکوں سے قبض دور ہوگئی۔ ایک کو ہروقت بلڈپریشر رہتا تھا اسے دو تین خوراکیں دیں تو بلڈپریشر ختم۔ پیٹ میں درد کی شکایت ہوئی تو نیم گرم پانی سے دو خوراکیں دیں تو درد ختم۔ دفتر میں سب سے عزیز دوست جس کے پاس جاکر بیٹھتا ہوں وہ بڑا وہمی ہے۔ بلڈپریشر اور قبض کا مریض ہے مجھ سے کہنے لگا باباجی مجھے بھی کوئی دوائی دیں جس سے بلڈپریشر اور قبض دور ہو میں نے جواب دیا کہ تم وہمی ہو اور وہمی مریض کو دوائی دینے کا کیا فائدہ… جب زیادہ بضد ہوا تو میں نے اسے کہا کہ ایک شرط پر دوائی دونگا …اس نے فوراً کہا کہ مجھے منظور ہے… میں نے کہا کہ پہلے میری شرط سن لو… تو کہنے لگا بتائیں… میں نے کہا کہ دوائی اس شرط پر دونگا کہ ایک ماہ لگاتار استعمال کرنے کے بعد مجھ سے اس کے نقصان ونفع کے متعلق بات کرنا… تو کہنے لگا ٹھیک ہے۔ میں نے دوائی بنا کر دی ایک ماہ بعد اس نے بتایا کہ میں اللہ تعالیٰ کی مہربانی سے ٹھیک ہوںاب ہر ماہ آپ کے رسالہ میں دئیے گئے نسخہ کو دگنا بنواتا ہے۔ اس کے گھر والے بھی بڑے شوق سے استعمال کرتے ہیں۔ ایک دن اس نے بتایا کہ باباجی ہمارے گھر کے سامنے والی پڑوسن کو خونی بواسیر تھی وہ گھر میں آتی جاتی ہے۔ اس نے امی جان سے اپنی بیماری کے متعلق بتایا کہ وہ اس بیماری سے بڑی تنگ ہے امی جان نے اسے یہی دوائی دے کر ایک ہفتہ کے بعد رپورٹ کیلئے کہا ایک ہفتہ کے بعد اس پڑوسن نے بتایا کہ اسے کافی افاقہ ہے۔ مہربانی فرما کر اسے نسخہ دے دیں تو انہوں نے اسے نسخہ لکھ کر دے دیا اب وہ بالکل تندرست ہے۔ اس کی بیوی کو لیکوریا تھا وہ بھی یہی دوائی کھانے لگی تو اسے بھی کافی افاقہ ہوا۔ مجھے جب اس نے بتایا تو میں نے کہا کہ لگاتار کھاتی رہے انشاء اللہ تعالیٰ یہ بیماری دور ہوجائے گی۔ میرے گاؤں میں ایک بی بی کو معدے کا السر تھا جونہی کچھ کھاتی تو الٹی کے ذریعے سب کچھ باہر آجاتا۔ میری بھانجی کو بھی السر تھا جس کا میں نے علاج کیا تھا تو اس نے اسے میرے پاس بھجوا دیا میں نے کہا کہ بی بی فوراً آرام نہیں آئے گا کچھ عرصہ کھائیں تو میرا سچا رب اسے آرام دے دیگا۔ ایک ہفتہ کی دوائی دی توکچھ افاقہ ہوا اب ہر پندرہ دن بعدمیرے پاس آکر دوائی لے جاتی ہے۔
محترم حکیم صاحب! سچی بات یہ ہے کہ اگرآپ کی دی ہوئی جوہرشفاء مدینہ پرہیز کے مطابق مریض استعمال کرے تو میں حلفاً کہتا ہوں کہ اس سے آپ کے نسخہ میں دی ہوئی دوسری امراض کو بھی افاقہ ہوسکتا ہے لیکن میرا تجربہ ہے کہ مریض پرہیز کرتا نہیں اور کہہ دیتا ہے کہ آپ کی دوائی سے آرام نہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو حفظ و امان میں رکھے اور عمر دراز کرے کہ آپ کی بدولت ایسے نسخے ملے ہیں جو سستے بھی ہیں اور انتہائی کارآمد بھی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں